اککویو" ترکی کو جوہری کلب میں منتقل کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306451/%D8%A7%DA%A9%DA%A9%D9%88%DB%8C%D9%88-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%84%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%86%D8%AA%D9%82%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
"الشرق الاوسط" نے پہلے ری ایکٹر کے آغاز کے اقدامات کی پیروی کی
"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
مرسین (ترکی): سعید عبدالرازق
TT
TT
اککویو" ترکی کو جوہری کلب میں منتقل کر رہا ہے
"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
ترکی اپنی جنوبی ریاست مرسین میں روس کی کمپنی "روسآٹم" کی جانب سے قائم کردہ "اککویو" نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھانے کے بعد اب باضابطہ طور پر دنیا کے جوہری ممالک کے کلب کا رکن بن گیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے جوہری اسٹیشن کے چار ری ایکٹروں میں سے پہلے ری ایکٹر کے کام کے آغاز کو "تاریخی" قدم قرار دیتے ہوئے اپنے ملک کا دنیا کی ایٹمی طاقتوں میں شامل ہونے کے آغاز کا اعلان کیا اور نشاندہی کی کہ "اککویو" پاور پلانٹ صرف آغاز ہے کیونکہ ان کا ملک اسی طرح کے مزید جوہری اسٹیشن بنائے گا۔ "اککویو" نیوکلیئر پاور پلانٹ بحیرہ روم کے ساحل پر پہاڑوں کی گود میں واقع ہے، جو ترکی اور روس تعلقات کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کے روز اردگان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پلانٹ کے پہلے ری ایکٹر کے لیے جوہری ایندھن کی فراہمی پر منعقدہ جشن میں شرکت کی تھی۔ (...)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔