اککویو" ترکی کو جوہری کلب میں منتقل کر رہا ہے

"الشرق الاوسط" نے پہلے ری ایکٹر کے آغاز کے اقدامات کی پیروی کی

"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
TT

اککویو" ترکی کو جوہری کلب میں منتقل کر رہا ہے

"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
"اککویو" جوہری پلانٹ کی تعمیراتی سائٹ، جہاں پہلا ری ایکٹر دکھا دے رہا ہے جس کا مخصوص جوہری ایندھن پہنچایا جا چکا ہے (الشرق الاوسط)
ترکی اپنی جنوبی ریاست مرسین میں روس کی کمپنی "روسآٹم" کی جانب سے  قائم کردہ "اککویو" نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھانے کے بعد اب باضابطہ طور پر دنیا کے جوہری ممالک کے کلب کا رکن بن گیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے جوہری اسٹیشن کے چار ری ایکٹروں میں سے پہلے ری ایکٹر کے کام کے آغاز کو "تاریخی" قدم قرار دیتے ہوئے اپنے ملک کا دنیا کی ایٹمی طاقتوں میں شامل ہونے کے آغاز کا اعلان کیا اور نشاندہی کی کہ "اککویو" پاور پلانٹ صرف آغاز ہے کیونکہ ان کا ملک اسی طرح کے مزید جوہری اسٹیشن بنائے گا۔
"اککویو" نیوکلیئر پاور پلانٹ بحیرہ روم کے ساحل پر پہاڑوں کی گود میں واقع ہے، جو ترکی اور روس تعلقات کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کے روز اردگان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پلانٹ کے پہلے ری ایکٹر کے لیے جوہری ایندھن کی فراہمی پر منعقدہ جشن میں شرکت کی تھی۔ (...)

منگل - 12 شوال 1444 ہجری - 02 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16226]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]