میدویدیف "تمام دشمنوں کو کچلنے" کا عہد کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306501/%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%81-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%86%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مغربی ممالک پر شدید حملہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے ملک کا "بنیادی مشن" "تمام دشمنوں کو کچلنا اور تمام روسی سرزمین پر کنٹرول بحال کرنا ہے۔" میدویدیف نے "ٹوئٹر" انتظامیہ کی جانب سے ان کے انگریزی زبان والے اکاؤنٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "سوشل نیٹ ورک ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کیف حکومت کے احکامات کے تابع ہے۔" انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر نشر کردہ ایک ٹویٹ میں پولینڈ پر پرتشدد حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وارسا میں روسی املاک کو ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد یہ "طاقت کے بلند ترین مقام میں روسو فوبیا" کے ساتھ مل رہا ہے، جس پر "ٹوئٹر" انتظامیہ نے پوسٹ پر تبصرہ کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ (...)
حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتویhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4782526-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%DB%81%D8%A7%D8%B2-%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D9%88%D9%B9%D9%86%DA%AF-%D9%85%D9%84%D8%AA%D9%88%DB%8C
حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی)
سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔
قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔
قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ (...)
جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]