میدویدیف "تمام دشمنوں کو کچلنے" کا عہد کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306501/%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%81-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%86%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مغربی ممالک پر شدید حملہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے ملک کا "بنیادی مشن" "تمام دشمنوں کو کچلنا اور تمام روسی سرزمین پر کنٹرول بحال کرنا ہے۔" میدویدیف نے "ٹوئٹر" انتظامیہ کی جانب سے ان کے انگریزی زبان والے اکاؤنٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "سوشل نیٹ ورک ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کیف حکومت کے احکامات کے تابع ہے۔" انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر نشر کردہ ایک ٹویٹ میں پولینڈ پر پرتشدد حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وارسا میں روسی املاک کو ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد یہ "طاقت کے بلند ترین مقام میں روسو فوبیا" کے ساتھ مل رہا ہے، جس پر "ٹوئٹر" انتظامیہ نے پوسٹ پر تبصرہ کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ (...)
"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4757316-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D8%AA
"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔
تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔
دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"
پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"
توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)
جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]