میدویدیف "تمام دشمنوں کو کچلنے" کا عہد کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306501/%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%81-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%86%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مغربی ممالک پر شدید حملہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے ملک کا "بنیادی مشن" "تمام دشمنوں کو کچلنا اور تمام روسی سرزمین پر کنٹرول بحال کرنا ہے۔" میدویدیف نے "ٹوئٹر" انتظامیہ کی جانب سے ان کے انگریزی زبان والے اکاؤنٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "سوشل نیٹ ورک ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کیف حکومت کے احکامات کے تابع ہے۔" انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر نشر کردہ ایک ٹویٹ میں پولینڈ پر پرتشدد حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وارسا میں روسی املاک کو ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد یہ "طاقت کے بلند ترین مقام میں روسو فوبیا" کے ساتھ مل رہا ہے، جس پر "ٹوئٹر" انتظامیہ نے پوسٹ پر تبصرہ کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ (...)
امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4737751-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D9%81%D8%B8-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D8%AB%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%A2%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DA%A9%D8%B1
امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔
آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔
آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation ProsperityGuardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"
خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔
دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔
منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]