بیرونی مداخلت کا خوف نہیں ہے: حمیدتی "الشرق الاوسط" سے

انہوں نے کہا کہ ان کی فورسز بے قابو نہیں ہیں اور انہوں نے 30 سفارتی مشنز کے انخلا میں کردار ادا کیا

"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
TT

بیرونی مداخلت کا خوف نہیں ہے: حمیدتی "الشرق الاوسط" سے

"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)

سوڈان کی "کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک میں بیرونی یا علاقائی مداخلت کے خدشات کو دور کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "خطے کے ممالک سوڈان اور خطے کی سلامتی و استحکام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور یقیناً وہ سوڈان کے معاملے میں ہرگز مداخلت نہیں کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ جنگ کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے وہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ تاہم، انہوں نے اندرونی جہتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہیں "ناکارہ حکومت کی باقیات" قرار دیا اور کہا کہ وہ جنگ کو ہوا دینے اور اس کے علاقے کو وسیع کرنے کے لیے فعال انداز میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی فورسز حطاب، خرطوم اور مشرقی نیل میں اپنی چھاؤنیوں کے اندر ان کے متعدد ارکان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔
"حمیدتی" نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں یقین دہانی کی کہ ان کی فورسز دارالحکومت خرطوم کے شہروں کو تقریباً مکمل طور پر کنٹرول کر چکی ہیں اور وہ پانی، بجلی اور خدمات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عوام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے جنگ کے نتیجے میں سوڈانی عوام کو درپیش ابترا انسانی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جنہوں نے اس جنگ کو بھڑکایا ہے یہ ان لوگوں کے لیے بہت بڑی ذمہ داری ہے۔"(...)

منگل - 12 شوال 1444 ہجری - 02 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16226]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]