سوڈان کی "کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک میں بیرونی یا علاقائی مداخلت کے خدشات کو دور کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "خطے کے ممالک سوڈان اور خطے کی سلامتی و استحکام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور یقیناً وہ سوڈان کے معاملے میں ہرگز مداخلت نہیں کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ جنگ کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے وہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ تاہم، انہوں نے اندرونی جہتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہیں "ناکارہ حکومت کی باقیات" قرار دیا اور کہا کہ وہ جنگ کو ہوا دینے اور اس کے علاقے کو وسیع کرنے کے لیے فعال انداز میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی فورسز حطاب، خرطوم اور مشرقی نیل میں اپنی چھاؤنیوں کے اندر ان کے متعدد ارکان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔
"حمیدتی" نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں یقین دہانی کی کہ ان کی فورسز دارالحکومت خرطوم کے شہروں کو تقریباً مکمل طور پر کنٹرول کر چکی ہیں اور وہ پانی، بجلی اور خدمات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عوام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے جنگ کے نتیجے میں سوڈانی عوام کو درپیش ابترا انسانی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جنہوں نے اس جنگ کو بھڑکایا ہے یہ ان لوگوں کے لیے بہت بڑی ذمہ داری ہے۔"(...)
منگل - 12 شوال 1444 ہجری - 02 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16226]