بیرونی مداخلت کا خوف نہیں ہے: حمیدتی "الشرق الاوسط" سے

انہوں نے کہا کہ ان کی فورسز بے قابو نہیں ہیں اور انہوں نے 30 سفارتی مشنز کے انخلا میں کردار ادا کیا

"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
TT

بیرونی مداخلت کا خوف نہیں ہے: حمیدتی "الشرق الاوسط" سے

"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی)

سوڈان کی "کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک میں بیرونی یا علاقائی مداخلت کے خدشات کو دور کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "خطے کے ممالک سوڈان اور خطے کی سلامتی و استحکام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور یقیناً وہ سوڈان کے معاملے میں ہرگز مداخلت نہیں کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ جنگ کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے وہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ تاہم، انہوں نے اندرونی جہتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہیں "ناکارہ حکومت کی باقیات" قرار دیا اور کہا کہ وہ جنگ کو ہوا دینے اور اس کے علاقے کو وسیع کرنے کے لیے فعال انداز میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی فورسز حطاب، خرطوم اور مشرقی نیل میں اپنی چھاؤنیوں کے اندر ان کے متعدد ارکان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔
"حمیدتی" نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں یقین دہانی کی کہ ان کی فورسز دارالحکومت خرطوم کے شہروں کو تقریباً مکمل طور پر کنٹرول کر چکی ہیں اور وہ پانی، بجلی اور خدمات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عوام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے جنگ کے نتیجے میں سوڈانی عوام کو درپیش ابترا انسانی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جنہوں نے اس جنگ کو بھڑکایا ہے یہ ان لوگوں کے لیے بہت بڑی ذمہ داری ہے۔"(...)

منگل - 12 شوال 1444 ہجری - 02 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16226]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]