سوڈان میں 7 دنوں کے لیے جنگ بندی پر اتفاق

فوج نے "سیاسی مذاکرات" کو مسترد کر دیا... اور جنگ کو روکنے کے لیے سعودی افریقی مذاکرات

جنگ سے بچتے ہوئے چاڈ میں داخل ہونے والے سوڈانی مہاجرین کے لیے امداد (اے ایف پی)
جنگ سے بچتے ہوئے چاڈ میں داخل ہونے والے سوڈانی مہاجرین کے لیے امداد (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں 7 دنوں کے لیے جنگ بندی پر اتفاق

جنگ سے بچتے ہوئے چاڈ میں داخل ہونے والے سوڈانی مہاجرین کے لیے امداد (اے ایف پی)
جنگ سے بچتے ہوئے چاڈ میں داخل ہونے والے سوڈانی مہاجرین کے لیے امداد (اے ایف پی)
کل جنوبی سوڈان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد دقلو "حمیدتی" نے جمعرات سے لے کر 7 روز کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
یہ منظوری جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ کی جانب سے دو متحارب جرنیلوں کے ساتھ ہونے والے دو رابطوں کے دوران سامنے آئی، جس میں انہوں نے ان دونوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اختیار کردہ مقام پر ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے نمائندے نامزد کریں۔
دریں اثنا، خود مختاری کونسل کے ایک رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے بیان دیا کہ فوج "باغیوں" کے ساتھ سیاسی مذاکرات میں داخل نہیں ہوگی، جبکہ سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی ووکر پیریٹز نے وضاحت کی کہ آئندہ مذاکرات تکنیکی اور غیر سیاسی ہوں گے جن کا مقصد صرف جنگ بندی ہے۔
دوسری جانب، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کل افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین موسی فکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں جنگ روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جبکہ مملکت سعودی عرب کی طرف سے سوڈان سے نکالے جانے والے 239 سعودی شہریوں سمیت 102 ممالک کی شہریت کے حامل 5390 افراد شامل ہیں۔ (...)

بدھ - 13 شوال 1444 ہجری - 03 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16227]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]