ماسکو وارسا کو جنگ میں وسیع تر شمولیت سے خبردار کر رہا ہے

روسی فوج 5 ماہ میں 20 ہزار فوجیوں سے محروم ہوگئی: واشنگٹن

9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو وارسا کو جنگ میں وسیع تر شمولیت سے خبردار کر رہا ہے

9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)

روس اور پولینڈ کے مابین تعلقات میں یوکرین تنازعے کے پس منظر میں ایک نیا تناؤ ظاہر ہوا ہے، جیسا کہ وارسا کی جانب سے چند دنوں میں روسی املاک کی ضبطگی کے بعد کل (منگل کے روز) روسی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے ناظم الامور کو طلب کیا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بیان دیا کہ انہیں "روس اور پولینڈ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی سطح پر کچھ اچھا ہونے کی امید نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "روس کے خوف نے پولینڈ حکام کے ذہنوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے باعث وہ روسی فیڈریشن سے متعلق ہر چیز کے بارے میں نرمی کے نقطہ نظر سے محروم ہو چکے ہیں۔" پیسکوف نے وارسا کے ساتھ تعلقات کی صورتحال میں ممکنہ اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا: "پولینڈ کے حکام کے حالیہ رویے کو دیکھتے ہوئے ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے کچھ بھی اچھا نہیں ہے اور پولینڈ کے حکام اسی طرح کی شدت پسندانہ روش جاری رکھے ہوئے ہیں۔" (...)

بدھ - 13 شوال 1444 ہجری - 03 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16227]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]