یوکرین پوٹن کے جواب کا منتظر ہے

ماسکو نے دو ڈرونز کے ذریعے انہیں قتل کرنے کی کوشش کے بارے میں بات کی... اور واشنگٹن کو شک ہے

ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
TT

یوکرین پوٹن کے جواب کا منتظر ہے

ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)

ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کل کریملن کو نشانہ بتاتے ہوئے دو ڈرونز طیاروں کے ذریعے صدر ولادیمیر پوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور اس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ ہے۔ کیف کی جانب سے اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کے باوجود اسے ماسکو کے ممکنہ ردعمل کا انتظار ہے اور واشنگٹن کریملن کی طرف سے جاری بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہا ہے۔
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ان کے کیف میں "مددگاروں" سے "چھٹکارا" حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میدویدیف، جو حالیہ وقت میں روسی سلامتی کونسل میں دوسرے نمبر پر اہم ذمہ دار شمار ہوتے ہیں، نے مبینہ حملے کے جواب میں زیلنسکی کے "خاتمے" کا مطالبہ کیا ہے۔
میدویدیف نے لکھا کہ، "آج کے دہشت گردانہ حملے کے بعد زیلنسکی کو ان کے گروہ سمیت جسمانی طور پر ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔"
دوسری جانب، زیلنسکی نے ہلسنکی میں شمالی یورپی ممالک میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بیان دیا کہ، ’’ہم نے پوٹن پر حملہ نہیں کیا۔ ہم اسے عدالت پر چھوڑتے ہیں۔ ہم اپنی سرزمین پر لڑتے ہیں اور اپنے شہروں اور دیہاتوں کا دفاع کرتے ہیں۔"(...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]
 



پانی کی کمی سے 6 ارب افراد کو خطرہ

ایک پودا جو بارسلونا، اسپین کے شمال میں خشک سالی کی شکار زمین میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہا ہے  (اے پی)
ایک پودا جو بارسلونا، اسپین کے شمال میں خشک سالی کی شکار زمین میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہا ہے  (اے پی)
TT

پانی کی کمی سے 6 ارب افراد کو خطرہ

ایک پودا جو بارسلونا، اسپین کے شمال میں خشک سالی کی شکار زمین میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہا ہے  (اے پی)
ایک پودا جو بارسلونا، اسپین کے شمال میں خشک سالی کی شکار زمین میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہا ہے  (اے پی)

2050 تک دنیا کے تقریباً 6 ارب افراد کو صاف پانی کی کمی کا خطرہ ہے، جس میں خاص طور پر جنوبی صحارا اور مشرق وسطیٰ کے خطے کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک جیسے اٹلی، اسپین اور بیلجیم کو بھی بڑی حد تک پانی کے خطرات کا سامنا ہوگا۔

آبادی میں اضافے، اقتصادی ترقی میں وسائل کا بے دریغ استعمال اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے وسیع پیمانے پر خشک سالی کے سبب پانی کی فراہمی اور طلب کی صورتحال میں مزید خرابی کی توقع کی جا رہی ہے، چنانچہ یہ وہ تمام فائلیں ہیں جو "الشرق الاوسط" آج ایک وسیع خصوصی تحقیق میں پیش کرنے جا رہا ہے۔

"ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ" کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ پانی کی کمی کے خطرے کی تشخیص پر جاری ایک رپورٹ کے مطابق، پانی کا سخت بحران بہت سے ممالک پر بھاری پڑتا جا رہا ہے۔ نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 25 ممالک، جو کہ دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی ہیں، اس وقت پانی کے ہر سال بڑھتے ہوئے دباؤ کا شکار ہیں۔ خیال رہے کہ پانی کے نایاب ہونے یا کمی کو پانی کی مقدار یا اس کے معیار میں کمی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، عالمی سطح پر پانی کے استعمال کا تناسب آبادی میں اضافے کی شرح سے دوگنا رہا ہے۔

آج دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی سال میں کم از کم ایک بار پانی کی شدید قلت کا سامنا کرتی ہے اور 2.3 بلین افراد پانی کی قلت کے شکار ممالک میں بستے ہیں، جب کہ دو ارب لوگ، جو دنیا کی 26 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں، پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں۔(...)

 

اتوار-16 ربیع الاول 1445ہجری، 01 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16378]


سلامتی کونسل کے اختلاف کی وجہ سے جنوبی لبنان میں بین الاقوامی افواج کی توسیع میں تاخیر

اسرائیلی فوجی لبنان کے ساتھ سرحدی باڑ کے پیچھے اپنی پوزیشنوں پر ہیں اور سرحد کے لبنانی جانب UNIFIL سائٹ کا نشان (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنان کے ساتھ سرحدی باڑ کے پیچھے اپنی پوزیشنوں پر ہیں اور سرحد کے لبنانی جانب UNIFIL سائٹ کا نشان (اے ایف پی)
TT

سلامتی کونسل کے اختلاف کی وجہ سے جنوبی لبنان میں بین الاقوامی افواج کی توسیع میں تاخیر

اسرائیلی فوجی لبنان کے ساتھ سرحدی باڑ کے پیچھے اپنی پوزیشنوں پر ہیں اور سرحد کے لبنانی جانب UNIFIL سائٹ کا نشان (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنان کے ساتھ سرحدی باڑ کے پیچھے اپنی پوزیشنوں پر ہیں اور سرحد کے لبنانی جانب UNIFIL سائٹ کا نشان (اے ایف پی)

سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان اختلافات کی وجہ سے بدھ کے روز دوپہر سے قبل ہونے والی ووٹنگ ملتوی ہو گئی ہے، جب کہ لبنان میں اقوام متحدہ کے عبوری فوجی مشن (UNIFIL) کو توسیع دینے کے لیے یہ مسودہ قرارداد فرانس کی جانب سے تیار کيا گیا تها۔ جب کہ سفارت کاروں نے اختلافات جاری رہنے کی صورت میں متبادل آپشنز کا اشارہ دیا۔

ایک مغربی سفارت کار نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "يونيفيل" کے موجودہ مینڈیٹ کی معیاد جمعرات کی شام 31 اگست کو ختم ہونے سے پہلے وقت کے خلاف ایک دوڑ لگ رہی تھی تاکہ متعدد ممالک کی طرف سے "لبنانی جكومت كو پیش کردہ تجاویز" پر غور كرتے ہوئے باہمی اختلاف رائے کو ختم کیا جائے اور الغجر قصبے کے شمالی حصے اور اس سے ملحقہ علاقے سے اسرائیل کے انخلاء کی ضرورت سے متعلق متن میں ترمیم کی جائے۔

فرانسیسی سفارت کاری نے اس مطالبے کا جواب ایک پیراگراف کے ساتھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل "حکومت اسرائیل پر زور دیتی ہے کہ وہ شمالی الغجر اور ماری قصبے کے باہر اس سے ملحقہ بلیو لائن کے شمال میں واقع علاقے سے اپنی فوج کے انخلاء کو تیز کرے، اور انخلاء میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اسرائیل اور لبنان کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل "يونيفل" کے ساتھ کوآرڈینیشن میں مزيد کوئی تاخیر نہ كرے۔ (...)

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]


نائیجر 3 سال کے عبوری دور کا آغاز کر رہا ہے۔

فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
TT

نائیجر 3 سال کے عبوری دور کا آغاز کر رہا ہے۔

فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)

اتوار کی صبح ہزاروں کی تعداد میں نائیجیرین عوام نے دارالحکومت نیامی کے مرکز میں فوجی کونسل کی حمایت میں مظاہرہ کیا جس نے 26 جولائی کو بغاوت کے ذریعے اقتدار سنبھالا تھا اور ہفتے کے روز عبوری مدت کا اعلان کیا جو 3 سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔ جب کہ ابھی بھی مغربی افریقی ممالک کی طرف سے مداخلت کا خطرہ موجود ہے۔


جن ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ہے ان کے خلاف اسلامی اقدامات

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)
TT

جن ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ہے ان کے خلاف اسلامی اقدامات

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)

اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے وہ ممالک، جن میں "سویڈن اور ڈنمارک" کی ریاستیں بھی شامل ہیں، جہاں قرآن کریم کے نسخون کی بے حرمتی کرنے اور انہیں نذر آتش کیے جانے کے واقعات ہوئے ہیں، ان کے ساتھ اپنے تعلقات پر مناسب غور کرنے اور سیاسی سطح پر جو بھی فیصلے اور اقدامات ضروری سمجھیں وہ لینے کا عندیہ دیا ہے، "جس میں سویڈن اور ڈنمارک میں تعینات اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے بلانا بھی شامل ہے۔"

جاری بیان میں اقتصادی، ثقافتی اور دیگر سطحوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ قرآن پاک اور اسلامی علامتوں کی بے حرمتی کے بار بار ہونے والے واقعات کو مسترد کرنے کا اظہار کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں بیان میں اس جرم کی مذمت کے تناظر میں رکن ممالک کے سویڈن اور ڈنمارک کے ساتھ اپنے تعلقات میں لیے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔

یہ سخت یقین دہانی سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی اور اسے نذر آتش کرنے کے حوالے سے ایک خصوصی فیصلے کے تحت سامنے آئی ہے، جو پیر کے روز جدہ میں "اسلامی تعاون" کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر جاری کیا گیا۔

وزارتی سطح کی اس قرارداد میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے او آئی سی میں سویڈن کے خصوصی ایلچی کو معطل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا، جو کہ "2 جولائی 2023 کو ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے حتمی بیان کے مطابق، اس وقت تک ہے کہ جب تک سویڈش حکام اسلامی مقدسات اور علامات کی توہین کے واقعات کو جرم قرار نہ دیں اور دوبارہ ایسے اقدامات کے ہونے کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں اٹھاتے۔" (...)

منگل-14محرم الحرام 1445ہجری، 01 اگست 2023، شمارہ نمبر[16317]


ہم قرآن کریم کی توہین کے معاملے کو اہتمام کے ساتھ دیکھ رہے ہیں: ڈنمارک کے وزیر خارجہ

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن (اسلامی تعاون)
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن (اسلامی تعاون)
TT

ہم قرآن کریم کی توہین کے معاملے کو اہتمام کے ساتھ دیکھ رہے ہیں: ڈنمارک کے وزیر خارجہ

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن (اسلامی تعاون)
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن (اسلامی تعاون)

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے اتوار کے روز یقین دہانی کی کہ ان کا ملک قرآن کریم کی توہین کے معاملے کو اہتمام کے ساتھ دیکھ رہا ہے۔

یہ بات اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ کی طرف سے کی گئی ایک فون کال کے دوران سامنے آئی۔ جس میں انہوں نے ڈنمارک کے وزیر کو آزادی اظہار کے نام پر قرآن کریم اور اسلامی مقدسات کی توہین کے بار بار ہونے والے واقعات پر تنظیم کے رکن ممالک کی تشویش سے آگاہ کیا۔

طہٰ نے ڈنمارک کے حکام سے دوبارہ مطالبہ کیا کہ وہ بار بار اس طرح کی توہین آمیز کاروائیوں کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے کام کریں۔ علاقہ ازیں انھیں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے استثنائی اجلاس کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو اس مسئلہ کا جائزہ لینے کے لیے پیر کے روز منعقد کیا گیا۔

راسموسن نے یاد دہانی کی کہ ان کے ملک کی حکومت ان کاروائیوں کو مسترد کرتی ہے اور ان کی مذمت کرتی ہے، کیونکہ وہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات برقرار رکھنے کی خواہش مند ہے۔

 

پیر 13 محرم الحرام 1445 ہجری - 31 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16316]


"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات
TT

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

شدید گرمی کی لہر مسلسل تباہی مچا رہی ہے اور ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے ساتھ کرہ ارض میں آگ اور بڑے انسانی نقصانات کا سبب بن رہی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں گرمی کی ایک بڑی لہر پھیل رہی ہے، جیسا کہ تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ یہاں آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس سے سینکڑوں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جبکہ الجزائر بقیہ تباہ شدہ جنگلات پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ میں ہلاک ہونے والے لوگوں پر سوگ منا رہا ہے۔

یورپی ممالک کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے انہیں بھی "موسمیاتی بحران کے زیر اثر" بھڑکنے والی سخت آگ کا سامنا ہے، جیسا کہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے خبردار کیا ہے کہ یونان "سخت موسم گرما" سے گزر رہا ہے۔ اور اٹلی کے شمال میں سخت گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آیا ہے، جس سے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میلانو میں موسلادھار بارش اور اولے گرنے کے سبب سڑکیں درخت گرنے سے بلاک ہوگئی ہیں اور پانی سے بھر گئی ہیں۔(...)

بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]


مملکت غیر قانونی امیگریشن کے خطرات سے باخبر ہونے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے: سعودی وزیر داخلہ

میلونی اتوار کے روز روما میں سعودی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے پی)
میلونی اتوار کے روز روما میں سعودی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے پی)
TT

مملکت غیر قانونی امیگریشن کے خطرات سے باخبر ہونے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے: سعودی وزیر داخلہ

میلونی اتوار کے روز روما میں سعودی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے پی)
میلونی اتوار کے روز روما میں سعودی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے پی)

مملکت سعودی عرب نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی پہلوؤں سے نمٹنے کے لیے یکجہتی اور تعاون میں اپنا کردار ادا کرے، تاکہ استحصال اور اسمگلنگ کے جرائم کو روکا جا سکے اور منظم جرائم کے نیٹ ورکس کا مقابلہ کرنے سے متعلق بین الاقوامی چیلنجوں کا سامنا کیا جا سکے، جن پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

یہ بات سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے اتوار کے روز اطالوی دارالحکومت روما میں منعقدہ ڈویلپمنٹ اینڈ مائیگریشن کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہی۔ جب کہ وہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی نیابت میں اس کانفرنس میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کرتے ہوئے شریک تھے۔ اس کانفرنس کی سربرہی اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کر رہی تھیں، جب کہ اس میں بحیرہ روم کے علاقے اور عرب خلیجی ریاستوں کے سربراہان مملکت و حکومت اور وزرائے خارجہ کے علاوہ یورپی و بین الاقوامی سینئر حکام نے شرکت کی۔

سعودی وزیر نے غیر قانونی نقل مکانی اور انسانی اسمگلنگ سے منسلک چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، غیر قانونی امیگریشن کو کم کرنے اور اس کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کی خاطر اٹلی کی طرف سے اس کانفرنس کے انعقاد کے لیے کی جانے والی کاوشوں پر مملکت کی جانب سے تعریف کی۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے واضح کیا کہ خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی قیادت میں سعودی عرب "سعودی ویژن 2030" کو نافذ کرنے کے فریم ورک کے اندر جامع اور مسلسل اصلاحات کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس نے انسان کو اپنا بنیادی ستون بنایا ہے۔(...)

پیر 06 محرم الحرام 1445 ہجری - 24 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16309]


بھارت میں ہونے والے (G20) اجلاسوں کے گرد "اختتامی بیانات کی گرہ" کا محاصرہ

بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن منگل کے روز "گروپ آف ٹوئنٹی" کے وزارتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن منگل کے روز "گروپ آف ٹوئنٹی" کے وزارتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
TT

بھارت میں ہونے والے (G20) اجلاسوں کے گرد "اختتامی بیانات کی گرہ" کا محاصرہ

بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن منگل کے روز "گروپ آف ٹوئنٹی" کے وزارتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)
بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن منگل کے روز "گروپ آف ٹوئنٹی" کے وزارتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے پی)

دو بھارتی عہدیداروں نے "رائٹرز" کو بتایا کہ گروپ آف ٹوئنٹی (G20) کے وزرائے خزانہ اور اقتصادی پالیسی سازوں کے درمیان دو روزہ اجلاس منگل کے روز بغیر کسی مشترکہ بیان کے ختم ہو گیا، جس کی وجہ یوکرین کی جنگ کے بارے میں بڑی طاقتوں کے درمیان اختلافات ہیں۔

"گروپ آف ٹوئنٹی (G20)" کی صدارت نے کہا کہ بھارت کثیرالطرفہ بینکاری کی اصلاحات پر اتفاق رائے تک پہنچنے کی امید کرتا ہے، جو کہ کرپٹو کرنسیوں پر ایک عالمی ابتدائی رہنما اصول ہوگا، جس سے خطرے سے دوچار ممالک کے قرضوں کے علاج میں تیزی لانے کی امید ہے، لیکن اس ضمن میں عالمی سفارتکاری پر روس اور یوکرین تنازعے کے سائے آ چکے ہیں۔

ایک بھارتی حکومتی اہلکار، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، نے مغربی بھارت کے شہر گاندھی نگر میں مذاکرات کے آخری دن کہا:  "ہمارے تمام ایجنڈے آگے بڑھ رہے ہیں اور سب نے اس پر اتفاق کیا ہے۔"

بھارتی اہلکار نے مزید کہا کہ زیادہ تر مغربی ممالک جیسے کہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے روس اور یوکرین میں جنگ کی شدید مذمت کرنے کی کوشش کی جبکہ روس اور چین نے ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کی۔

اہلکار نے مزید کہا کہ بھارت بطور میزبان ملک تمام رکن ممالک کے لیے قابل قبول حتمی بیان تیار کرنے سے قاصر ہے۔ جیسا کہ کچھ ممالک نے اس تنازعہ کو "جنگ" سے تعبیر کرنے پر اصرار کیا، جب کہ روس اسے اپنی ایک مہم قرار دیتے ہوئے "خصوصی فوجی آپریشن" کہتا ہے جو اب سولہویں مہینے میں داخل ہو چکا ہے۔ (...)

بدھ-01 محرم الحرام 1445ہجری، 19جولائی 2023، شمارہ نمبر[16304]


بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمد کے معاہدے پر کام ختم

ترکی کا جھنڈا بلند کیے ایک بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے نکل رہا ہے (رائٹرز)
ترکی کا جھنڈا بلند کیے ایک بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے نکل رہا ہے (رائٹرز)
TT

بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمد کے معاہدے پر کام ختم

ترکی کا جھنڈا بلند کیے ایک بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے نکل رہا ہے (رائٹرز)
ترکی کا جھنڈا بلند کیے ایک بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے نکل رہا ہے (رائٹرز)

یوکرین کو بحیرہ اسود کے ذریعے بین الاقوامی منڈیوں میں اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ کل رات استنبول کے وقت کے مطابق آدھی رات (21:00 GMT) کو ختم ہوگیا ہے، جو کہ روس کی طرف سے اس معاہدے کی توسیع سے انکار کے بعد ہے۔

اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی کے ساتھ جولائی 2022 میں اس معاہدے کے تحت حتمی تاریخ طے کی گئی تھی، جس میں آخری بار گذشتہ مئی میں دو ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔

کل پیر کے روز، کریملن نے یوکرین کے اناج کی برآمد کے معاہدے، جو کہ عالمی غذائی تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے، میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا، جب کہ کریملن کا یہ فیصلہ یوکرین کے اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ہے جس میں 2014 میں ماسکو میں ضم ہونے والے جزیرہ نما علاقے کریمیا کے پل کو جزوی نقصان پہنچنے کے بعد ہے، یاد رہے کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اس پر یوکرین کا یہ دوسرا حملہ تھا اور یہ پل روس کو جزیرہ نما علاقے سے ملاتا ہے۔

دوسری جانب، یوکرین نے بحیرہ اسود کے ذریعے اپنے اناج کی برآمدات جاری رکھنے کی خواہش کا اعلان کیا، چاہے ماسکو برآمدی جہازوں کے لیے حفاظتی ضمانتیں دے یا نہ دے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا، "ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔" (...)

منگل-30 ذوالحج 1444 ہجری، 18 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16303]


نیٹو سرد جنگ کے "منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے: روس

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
TT

نیٹو سرد جنگ کے "منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے: روس

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف

روس کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روس کہا کہ نیٹو کے حالیہ سربراہی اجلاس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی اتحاد "سرد جنگ کے منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے۔ "رائٹرز" خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزارت نے مزید کہا کہ کریملن تمام ضروری وسائل کو استعمال کرتے ہوئے دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

وزارت کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "وِلنیئس سربراہی اجلاس کے نتائج کا بغور جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ روس کی سلامتی اور مفادات کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کو مدنظر رکھا جائے گا۔" ہم اپنے اختیار میں تمام ذرائع اور طریقے استعمال کرتے ہوئے اس کا بروقت اور مناسب انداز میں جواب دیں گے... پہلے سے کیے گئے فیصلوں کے علاوہ، ہم ملک کی عسکری تنظیم اور دفاعی نظام کو مضبوط کرنا جاری رکھیں گے۔

اسی تناظر میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں جنگ کو طول دینے کی ذمہ داری مغرب پر عائد کی اور انہوں نے متنبہ کیا کہ مسلح تصادم اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک امریکہ اور اس کے اتحادی شکست دینے کے "منصوبوں" کو ترک نہیں کرتے۔ (...)

جمعرات 25 ذی الحج 1444 ہجری - 13 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16298]