یوکرین پوٹن کے جواب کا منتظر ہے

ماسکو نے دو ڈرونز کے ذریعے انہیں قتل کرنے کی کوشش کے بارے میں بات کی... اور واشنگٹن کو شک ہے

ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
TT

یوکرین پوٹن کے جواب کا منتظر ہے

ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)
ایک ویڈیو کلپ جس میں کل کریملن کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)... اور فریم میں پوٹن کل ماسکو کے باہر نوگوروڈ ریجن کے گورنر سے ملاقات کے دوران (ای پی اے)

ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کل کریملن کو نشانہ بتاتے ہوئے دو ڈرونز طیاروں کے ذریعے صدر ولادیمیر پوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور اس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ ہے۔ کیف کی جانب سے اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کے باوجود اسے ماسکو کے ممکنہ ردعمل کا انتظار ہے اور واشنگٹن کریملن کی طرف سے جاری بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہا ہے۔
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ان کے کیف میں "مددگاروں" سے "چھٹکارا" حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میدویدیف، جو حالیہ وقت میں روسی سلامتی کونسل میں دوسرے نمبر پر اہم ذمہ دار شمار ہوتے ہیں، نے مبینہ حملے کے جواب میں زیلنسکی کے "خاتمے" کا مطالبہ کیا ہے۔
میدویدیف نے لکھا کہ، "آج کے دہشت گردانہ حملے کے بعد زیلنسکی کو ان کے گروہ سمیت جسمانی طور پر ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔"
دوسری جانب، زیلنسکی نے ہلسنکی میں شمالی یورپی ممالک میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بیان دیا کہ، ’’ہم نے پوٹن پر حملہ نہیں کیا۔ ہم اسے عدالت پر چھوڑتے ہیں۔ ہم اپنی سرزمین پر لڑتے ہیں اور اپنے شہروں اور دیہاتوں کا دفاع کرتے ہیں۔"(...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]