ریاض سوڈان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنے رابطے تیز کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4309921/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%AA%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D8%B7%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ریاض سوڈان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنے رابطے تیز کر رہا ہے
سعودی اتاشی پر دھاوا بولنے کے واقعے کی وسیع پیمانے پر مذمت... گریفتھس امداد کی فراہمی کے لیے ضمانتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان (ڈی پی اے)
جدہ: سعید الابیض - خرطوم: احمد یونس اور محمد امین یاسین - واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
ریاض سوڈان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنے رابطے تیز کر رہا ہے
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان (ڈی پی اے)
مملکت سعودی عرب نے سوڈان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں، اس کے علاوہ سو سے زائد ممالک کے ہزاروں شہریوں کو پورٹ سوڈان کے ذریعے نکالنے میں مدد فراہم کی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کل عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط اور جبوتی کے وزیر خارجہ محمود علی یوسف سے فون پر رابطے کئے اور اس دوران سوڈانی اطراف کے درمیان فوجی کشیدگی کو روکنے، تشدد کے خاتمے اور سوڈان اور اس کے عوام کی سلامتی، استحکام اور بہبود کی ضمانت فراہم دینے والے ضروری تحفظ کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جب کہ سعودی وزیر نے سوڈان کے بحران اور اسے حل کی راہوں کے بارے میں پرسوں افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین موسی فکی کے ساتھ بھی بات چیت کی تھی۔(...)
"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4757316-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D8%AA
"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔
تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔
دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"
پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"
توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)
جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]