ایران نے ایک اور آئل ٹینکر کو قبضہ میں لے لیا

ہرمز میں "پاسداران" کی کشتیوں نے اس کا راستہ روکا

آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
TT

ایران نے ایک اور آئل ٹینکر کو قبضہ میں لے لیا

آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
گزشتہ روز ایرانی "پاسداران انقلاب" نے آبنائے ہرمز میں ایک اور تیل بردار بحری جہاز کو قبضے میں لیا ہے اور ایک ہفتے کے دوران یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، جو کہ 2019 سے خلیجی پانیوں میں تجارتی بحری جہازوں کو حراست میں لینے یا ان پر حملوں میں اضافے کے تازہ صورتحال ہے۔
امریکی پانچویں بحری بیڑے نے کہا ہے کہ "پاسداران انقلاب" سے تعلق رکھنے والی کشتیوں نے آئل ٹینکر "نیوفی" کو کل صبح آبنائے ہرمز میں حراست میں لینے کے بعد بندر عباس کی بندرگاہ پر لے گئے، جب کہ اس پر پاناما کا پرچم لہرا رہا تھا اور وہ دبئی سے خلیج عمان کے قریب اماراتی بندرگاہ فجیرہ کی طرف جا رہا تھا۔
ایرانی اقدام پر پہلے ردعمل کے طور پر عدلیہ سے وابستہ "میزان" نیوز ایجنسی نے کہا کہ تہران میں پبلک پراسیکیوٹر نے اعلان کیا کہ "آئل ٹینکر کو حراست میں لینے کا اقدام ایک مدعی کی شکایت کے بعد عدالتی حکم نامے پر کیا گیا تھا۔" (...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]