لیگ کے جنرل سکریٹریٹ کے ایک ذمہ دار نے عرب لیگ کے جنرل سکریٹری احمد ابو الغیط کے حوالہ سے نقل کیا ہے کہ عرب علاقوں میں غیر عرب فوجی مداخلت کو عرب لیگ کی طرف سے عام طور پر ناقابل قبول سمجھا جائے گا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس سلسلہ میں عرب لیگ کی جانب سے جاری کردہ اس فیصلہ سے عرب پوزیشن کا اظہار ہوگا اور عرب کا موقف اس کاروائی کو انکار کرنا ہے کیونکہ اس سے بحران میں اضافہ ہوگا اور اس کا وقت دراز ہوگا۔
اسی سلسلہ میں ترکی نے 27 نومبر کو فائز السراج کی سربراہی میں حکومت کے قومی وفاقی حکومت کے ساتھ دستخط کئے جانے والے فوجی اور سلامتی تعاون سے متعلق معاہدے کے مطابق لیبیا میں فوج بھیجنے کے لئے تیاریوں کے آغاز کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور صدر رجب طیب اردگان نے اس بات کی تصدیق کی کہ سراج کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کی تمام شرائط کا نفاذ ہوگا۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]