مغربی عہدیداروں کے ذریعہ الشرق الاوسط کو دستیاب معلومات کے مطابق فوجی موجودگی کو مستحکم کرنے کی تجاویز ہیں اور ان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بغداد کے ساتھ کسی بھی بات چیت میں نیٹو کو آگے بڑھانے کے علاوہ معاشی تعلقات سمیت فوجی پہلو سے وسیع تر دیگر معاملات پر بھی توجہ دی جانی چاہئے اور اس کے علاوہ داعش کے خلاف جنگ میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کے لئے بھی نیٹو کو آمادہ کیا جائے گا۔
ان تجاویز میں یہ بھی شامل ہے کہ کردستان کے علاقہ کی صدارت کے ساتھ فوجی اڈوں اور تفتیشی مقامات کے قیام اور پانچ سو سے دو ہزار فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کئے جانے کے سلسلہ میں بات چیت ہو اور س کے علاوہ عراق میں پانچ ہزار فوجی موجود ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 30 جمادی الاول 1441 ہجرى - 25 جنوری 2020ء شماره نمبر [15033]