جوہری معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کی ذمہ دار بین الاقوامی ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ فروری میں شروع ہوکر 1510 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا جبکہ معاہدہ میں مذکور اس کی حد 300 کلوگرام ہے یعنی یہ معاہدہ میں موجود حد سے پانچ گنا زیادہ ہے کیونکہ پچھلے مئی کے بعد سے عائد امریکی پابندیوں کے جواب میں تہران نے اپنی ذمہ داریاں سے اپنے آپ کو آزاد کر لیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]