"الشرق الأوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے حتی نے یہ بھی کہا کہ پہلے پہل لبنان اپنے برادر ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات رکھنا چاہتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ایسی تمام موثر اور بااثر طاقتوں کے ساتھ جن کا لبنان کے ساتھ تعلق ہے ان سب سے بھی بہترین تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو آپسی اختلافات کے باوجود لبنان کے کسی بھی قریبی یا برادر ملک کے خلاف منفی بیانات نہ دینے کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ لبنان کا سرکاری موقف نہیں ہوگا بلکہ ایک جماعت کا مخصوص موقف ہوگا اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان ہمیشہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے اور سب سے کم متاثر کرنے والا ملک رہا ہے لہذا یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ بیرونی تعلقات بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور احترام پر مبنی ہوں۔(۔۔۔)
پیر 14 رجب المرجب 1441 ہجرى - 09 مارچ 2020ء شماره نمبر [15077]