وہاں ایسے گھر نہیں ہیں جہاں بہت سے شامی مہاماری کے خوف کی وجہ سے اپنا سر چھپا پائیں گے اور نہ ہی کوئی اسپتال جہاں وہ پناہ لے سکیں گے اور ایمبولینس کی صورتحال بھی بدل چکی ہے اور خیمے کھلے میدان میں ڈال دئے گئے ہیں جو پناہ گزینوں کی جائے پناہ ہے۔
شام 9 سال کی مہلک جنگ کے بعد 5 فوجوں کے دسترخوان پر 3 نقشوں میں منقسم ہے اور وہ امن کے اشاروں کی امید کے منتظر تھے ہی کا اچانک اس وبائی علامات نے آہستہ آہستہ ملک کی گردن اور اس کے لوگوں کے سینے کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 03 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 28 مارچ 2020ء شماره نمبر [15096]