تیونس کے دار الحکومت کے ایک اسپتال میں تیونس کے سابق صدر زین العابدین بن علی کے داماد مراد الطرابلسي کی موت کی وجہ سے پچھلی حکومت کے افراد کے ساتھ ایک جامع مصالحت کے پرانے مطالبات کو دوبارہ شروع کر دیا ہے اور ماضی کے وہ المیے بھولنے سے لگے ہیں جنہیں کئی مرتبہ اور کئی مناسبات میں زندہ کیا گیا ہے لیکن بہت جلد ان افراد کے انکار اور دباؤ کے تحت چھپ جایا کرتا تھا جن کو 23 سال تک جاری بن علی کی حکومت کے دوران سنگین خلاف ورزی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ماضی کے ساتھ مفاہمت کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کی کوشش میں "نہضہ" تحریک کے سربراہ راشد الغنوشي نے تیونسیوں کے لئے جامع قومی مفاہمت اور اتحاد کے حصول کا مطالبہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے کیا ہے اور باقی سیاسی حلقوں سے اہل تیونس کے مابین مفاہمت کی ایک جامع اقدام تیار کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکے۔(۔۔۔)
جمعہ 17 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 10 اپریل 2020ء شماره نمبر [15109]