یہ اقدام وزیر دفاع مارک ایسبر اور ان کے پیشرو جیم میٹیس کے ذریعہ فوج کے استعمال کے سلسلہ میں صدر کی دھمکیوں پر سرعام تنقید کرنے کے بعد ہوا ہے اور ان تنقیدوں کے بعد ایسپر نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی اور پھر پینٹاگون نے سیکڑوں فوجی اہلکاروں کو دار الحکومت واشنگٹن کے علاقے میں بھیجنے کے فیصلے کو ختم کیا ہے۔
گزشتہ روز فلائیڈ کے جنازہ کی ترتیب انسانی حقوق کے ایک کارکن ال شارپٹن کی سربراہی میں اسی جگہ کی گئی جہاں 25 مئی کو منیاپولس میں یہ واقعہ ہوا تھا اور اس منسابت سے امریکی شہروں میں بڑے پیمانہ پر مظاہروں کا سلسلہ دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 13 شوال المکرم 1441 ہجرى - 05 جون 2020ء شماره نمبر [15165]