ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عراقی رہنماؤں کے ساتھ وسیع پیمانہ پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ان میں سرفہرست صدر جمہوریہ برهم صالح، وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور پارلیمنٹ کے صرد محمد الحلبوسی سے ملاقات کی ہے اور نیز حکمت عملی تحریک کے سربراہ عمار الحکیم، سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان اور حشد شعبی کے سربراہ فالح الفياض کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور اسی طرح ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بھی گفتگو کی ہے اور دونوں نے خطے میں مشترکہ تشویشناک امور کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔
ظریف اور عراقی رہنماؤں اور عہدیداروں کے درمیان ہونے والی تمام ملاقاتوں میں مشترکہ بات یہی رہی ہے کہ پہلے عراقی مفاد پر توجہ مرکوز کی جائے خواہ دو طرفہ تعلقات کے فریم ورک میں ہو یا علاقائی اور بین الاقوامی امور کی سطح پر معاملہ ہو اور دار الحکومت بغداد میں سیاسی مبصرین کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی گئی کہ ظریف نے الکاظمی کو بتایا ہے کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)
پیر 29 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 20 جولائی 2020ء شماره نمبر [15210]