بیروت میں ایک سینئر یورپی ذمہدار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم حسان دیاب نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژن یوس لودریان کے ساتھ معاملات میں غلطی کی ہے اور ان پر اصلاحات کے بارے میں نامکمل معلومات رکھنے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ بہتر یہ تھا کہ وہ لبنان کی حمایت میں فرانسیسی پوزیشن کو گلے سے لگائیں۔
ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے پرزور انداز میں کہا ہے کہ لودریان اس وزارتی اور استشاری موجودگی سے حیرت زدہ ہوئے ہیں جو دیاب کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں شریک ہوئی ہے اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ بیروت میں فرانسیسی سفیر برنارڈ فوچے وزیر اعظم کے رد عمل سے مایوس اور حیران ہوئے ہیں۔
یورپی ذرائع دیاب کے ذریعہ تقرری کے سلسلہ میں انکار اور سلعاتا میں بجلی گھر بنانے کے سلسلہ میں اپنی رضامندی ظاہر نہ کرنے کے سامنے کھڑا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ہم نے ان کے ساتھ مثبت سلوک کیا ہے لیکن انہوں نے کابینہ کے سامنے جو وعدہ کیا تھا فورا ہی اس سے انکار کردیا اور جبران باسیل کی درخواست کو پیش کر دیا ہے اور اس سے یورپی یونین کے ممالک کو دھچکا لگا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 01 اگست 2020ء شماره نمبر [15222]