جس وقت وزارت نے کہا کہ یہ دونوں وزراء بدعنوانی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں اسی وقت اس نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ فینیانوس وزیر محنت کے عہدے کے دوران حزب اللہ سے منسلک کمپنیوں کے ساتھ لبنانی حکومت کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے خواہاں تھے اور انہیں سیاسی خدمات کے عوض لاکھوں ڈالر بھی ملے ہیں۔
جہاں تک خلیل کی بات ہے تو امریکی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وہ ان عہدے داروں میں سے ایک تھے جنھیں (حزب اللہ) مالی فائدہ کے لئے استعمال کرتا تھا اور وہ سنہ 2017 میں پارلیمانی انتخابات سے قبل حزب اللہ کے رہنما خلیل کے ساتھ ایک معاہدے پر راضی ہونے کے خواہاں تھے جس کے بدلہ میں انھیں (حزب اللہ) کی طرف سے سیاسی کامیابی حاصل ہوئی۔(۔۔۔)
بدھ 21 محرم الحرام 1442 ہجرى - 09 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15261]