امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جوہری پابندیاں جوہری معاہدہ کے تحت (2015 میں) ہٹا دی گئیں تھیں لیکن وہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب میں ایک بار پھر عمل میں آگئی ہیں اور ان پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کے خلاف سخت نتائج سے آگاہ کیا ہے جبکہ واشنگٹن کے اتحادی ممالک سمیت متعدد ممالک نے کہا ہے کہ اس طریقہ کار میں قانونی بنیاد کا فقدان ہے کیونکہ واشنگٹن یکطرفہ طور پر 2018 میں معاہدہ سے دستبردار ہوا ہے۔
تین یورپی ممالک (فرانس، برطانیہ اور جرمنی) جنہوں نے 2015 کے معاہدے پر دستخط کیے تھے انہوں نے کل ایک مشترکہ بیان میں تصدیق کیا ہے کہ امریکی اقدام کا کوئی قانونی اثر نہیں ہونے کو ہے۔(۔۔۔)
پیر 04 صفر المظفر 1442 ہجرى - 21 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15273]