اگرچہ ایک طرف بیجنگ کو اس وباء کے سامنے ہونے کے پہلے مرحلے سے وابستہ ہر چیز پر لگاتار بلیک آؤٹ اور اس کی وجہ معلوم کرنے کی تحقیقات کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے مستقل تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے تو دوسری طرف چینی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی نے کل اعلان کیا کہ عالمی ادارۂ صحت کے وفد کے ماہرین (کوویڈ ۔19) وائرس کی اصل وجہ جاننے کے لئے چینی ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیق کے لئے آئندہ جمعرات سے چین آسکتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ بدھ کے روز طے شدہ بدھ وفد کی آمد کو ملتوی کرنے کے سلسلہ میں چین کی طرف سے آخری ہفتے کے شروع میں ہونے والے اعلان پر بہت زیادہ تنقید کیا گیا ہے اور خاص طور پر عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے تفتیشی مشن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے جانے کی وجہ سے چینی فیصلے سے گہری مایوسی کا اظہار کیا تھا۔(۔۔۔)
منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]