شمال مشرقی شام میں واشنگٹن کے سابق ایلچی امریکی سفیر ولیم روبک نے پرسو شام الشرق الاوسط کے ساتھ ٹیلیفون انٹرویو میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال میں امریکہ اپنے معاملہ کے سلسلہ میں جلد باز نہیں ہے اور اس سلسلہ میں بائیڈن کی ٹیم کے سامنے ایک موقع ہے تاکہ وہ اس سے متعلق چار سوالوں کے جواب دے اور وہ سوال یہ ہیں کہ کیا شام کو ترجیح دی جائے گی؟ امریکی اہداف کیا ہیں؟ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کون سے ہتھیار دستیاب ہیں؟ شامی عوام کے لئے انسانی ہمدردی کیا ہے؟ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا شام کے علاقوں کو حکومت کے کنٹرول سے باہر رکھنا امریکہ کے مفاد میں ہے؟ کیا ہمارے مفاد میں ہے کہ یہ علاقے الگ تھلگ ہی رہیں اور "آئی ایس آئی ایس" وہاں پروان چڑھے؟(۔۔۔)
اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]