آبزرویٹری نے کہا ہے کہ انقرہ اور شام کے وفادار دھڑوں کے رہنماؤں کے مابین اپنے ممبروں کو افعانستان اور خاص طور پر کابل بھیجنے کے لئے اتفاق رائے ہوا ہے اور یہ معاہدہ ویسے ہی ہے جیسے لیبیا اور قرہ باغ کے لئے ہوا تھا لیکن اس بار معاملہ مختلف ہوگا کیونکہ ان لوگوں کی بھرتی ترکی کی سیکیورٹی کمپنی اور سرکاری معاہدوں کے تحت ہوگی اور انہیں وہاں سرکاری طور پر بھیجنے کا کام ہوگا۔
ان خبروں کے سلسلہ میں انقرہ یا شام کے حزب اختلاف کے دھڑوں کی طرف سے تاحال کوئی سرکاری تاثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔
آبزرویٹری نے توقع کی ہے کہ یہ کارروائی ستمبر میں شروع ہوگی اور ترک انٹیلی جنس کابل ایئرپورٹ، سرکاری اداروں اور ہیڈ کوارٹرز اور بین الاقوامی فوج کی حفاظت کے لئے شامی عناصر کا انتخاب کرنے پر کام کرے گی اور اس کے بدلے میں ماہانہ دو سے تین ہزار امریکی ڈالر کے درمیان تنخواہ ملے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ فائل ابھی زیر مطالعہ ہے اور اس پر عمل درآمد اور تیاری کے مرحلے تک نہیں پہنچی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 27 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 07 جولائی 2021ء شماره نمبر [15562]