کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ کشیدگی کی حالت کے دوران صوبہ درعا میں ایک محتاط سکون غالب ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ حکومتی فورسز نے گرد مٹی کے برم قائم کر رکھی ہے اور باقی شہریوں کے لیے اس واحد راستہ کو بند کر دیا ہے جس کے ذریعہ وہ فوجی کارروائیوں میں اضافے کی وجہ سے درعا شہر کے کئی محلوں سے بھاگنے کی کوشش کرتے تھے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 28 جولائی سے دشمنی میں اضافے نے کم از کم 18000 شہریوں کو درعا سے نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 07 اگست 2021ء شماره نمبر [15593]