رپورٹ میں دنیا میں کاربن کے اخراج کی کمی کی مقدار کی بنیاد پر مستقبل کے پانچ مختلف منظرنامے پیش کیے گئے ہیں اور یہ منظرنامے مندرجہ ذیل ہیں: ایک ایسا مستقبل جس میں آلودگی میں ناقابل یقین حد تک بڑی اور تیزی سے کمی ہو، یا آلودگی میں شدید کمی ہو لیکن بہت بڑی کمی نہ ہو، یا اخراج میں اعتدال سے کمی ہو، جہاں تک چوتھا منظر نامہ ہے وہ آلودگی میں چھوٹی کمی کے موجودہ جاری منصوبے سے متعلق ہے اور پانچواں ایسا ممکنہ مستقبل ہے جس میں کاربن آلودگی میں مسلسل اضافہ شامل ہے۔
سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ تباہ کن ماحولیاتی تبدیلیوں کے لیے انسان واضح طور پر ذمہ دار ہیں اور انہوں نے وضاحت بھی کی کہ مستقبل کے لیے پانچ منظرناموں میں سے ہر ایک کاربن کے اخراج میں کٹوتی کی مقدار کی بنیاد پر ہے اور مفروض یہ تھا کہ یہ سطح 2015 میں پیرس آب وہوا معاہدے کی طے شدہ دو دہلیز سے تجاوز کر جائے جب عالمی رہنماء انیسویں صدی کے آخر میں 1.5 ڈگری سے نیچے گرمی رکھنے کے لیے کام کرنے پر راضی ہوئے تھے کیونکہ مسائل اس کے بعد تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور انہوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اوسط عالمی درجۂ حرارت 2040 تک پری انڈسٹریل بیس لائن سے تقریبا 1.5 ڈگری بڑھ جائے گا۔(۔۔۔)
منگل 01 محرم الحرام 1443 ہجرى – 10 اگست 2021ء شماره نمبر [15596]