ایک طرف سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے اپنے اقدام کے مطابق حکمران اتحاد اور اس کے منحرفین سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس کا مقصد انقلابی قوتوں کو متحد کرنا ہے تو دوسری طرف عبوری حکومت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوڈانی جنرل انٹیلی جنس سروس نے ملک کے اعلیٰ عہدیداروں پر سفری پابندیاں عائد کردی ہے اور ان میں خاص طور پر عبوری خود مختاری کے رکن محمد الفکی سلیمان اور کابینہ کے وزیر خالد عمر یوسف اور 30 جون کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے کمیٹی کے ارکان ہیں اور یہ ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مشرقی سوڈان میں بحران میں اضافے کی وجہ سے خرطوم اور دیگر سوڈانی علاقوں میں بیکریوں کے سامنے دوبارہ قطاروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور پورٹ سوڈان کی بندرگاہ کو بند کر دیا گیا ہے اور مشرقی سوڈان اور ملک کے دیگر علاقوں کو ملانے والی زمینی سڑک کو مقاقی مظاہرین سے تقریبا ایک ماہ پہلے سے بند کر دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ - 07 ربیع الاول 1443 ہجری - 13 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15660]