قابل ذکر بات یہ ہے کہ شاہ سلمان سعودی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں جس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی ویڈیو مواصلات کے ذریعے سربراہی اجلاس کے کاموں میں شریک ہیں اور انہوں نے کل صدارتی خطاب بھی پیش کیا ہے جس میں انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ کورونا کے حالات کا تقاضہ ہے کہ جی20 اس کا مقابلہ کرنے اور اس میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے لئے اٹھ کھڑا ہو اور درحقیقت ہمارے ممالک ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے بے مثال اقدامات کر رہے ہیں اور انہوں نے اس طرف خاص طور سے توجہ دلائی ہے کہ کچھ معیشتوں میں بحالی کا سفر شروع ہونے کے باوجود کم آمدنی والے ممالک کو ویکسین حاصل کرنے میں اور تقسیم کرنے میں دشواری کا سامنا ہے اور ساتھ ہی خادم حرمین نے تعاون کو مضبوط بنانے اور ویکسین کی حصولیابی میں ان کی مدد کرنے کے لئے جی20 کے کردار کو ادا کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
شاہ سلمان نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی حکومت موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں اور اس سے پیدا ہونے والے معاشی اور سماجی اثرات کے سلسلے میں دوسرے ملکوں کی تشویش میں برابر کی شریک ہے اور سعودی حکومت مستقبل میں بھی مزید نئی ایجادات کی حمایت کرتے ہوئے دنیا کو صاف توانائی فراہم کرنے میں اپنا اہم کردار جاری رکھے گی اور ہم مزید پائیدار اور ایسے جامع حل تلاش کرنے کی دعوت دیتے ہیں جن کو ہمارے ملکوں کے مختلف حالات میں مدنظر رکھا جا سکے۔(...)
اتوار - 25 ربیع الاول 1443 ہجری - 31 اكتوبر 2021ء شمارہ نمبر [15677]