کوارٹیٹ بیان میں کئی سطحوں پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی قیادت میں گہری سفارتی کوششوں کو ایک غیر معمولی تحریک موجود ہے تاکہ تمام سوڈانی فریقوں کو عبوری اداروں بشمول حمدوک کی حکومت اور فوج کے ساتھ شراکت داری کے فریم ورک میں مذاکرات کی طرف لوٹایا جا سکے اور یہ سب آئینی دستاویز اور جوبا امن معاہدے کے مطابق ہو۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے تقسیم کیے گئے ایک بیان کے مطابق چاروں ممالک نے سوڈان کے عوام کی حمایت میں اپنے موقف کی توثیق کی ہے اور جمہوری اور پرامن ریاست کے لیے ان کی امنگوں کی حمایت کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ 30 اکتوبر بروز ہفتہ ہونے والے مظاہروں نے سوڈانی عوام کے اپنے ملک میں عبوری عمل سے وابستگی کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ان خواہشات کے حصول میں ان کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور زیر حراست افراد کی رہائی کا اور ایمرجنسی اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات - 29 ربیع الاول 1443 ہجری - 04 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15681]