گزشتہ روز یورپی یونین نے حوثی گروپ کو بلیک لسٹ میں شامل کرتے ہوئے اس کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ فیصلہ حوثی ملیشیاؤں کی جانب سے آخری عرصے کے دوران یمن میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملے کرنے، انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ بننے، خواتین کے خلاف جنسی تشدد، جبر کی پالیسی پر عمل درآمد اور بچوں کی بھرتی میں ان کی شرکت کی وجہ سے کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بحیرہ احمر میں اندھا دھند بارودی سرنگیں استعمال کرنے اور تجارتی جہازوں پر حملہ کرنا بھی شامل ہے۔
اسی کے ساتھ ہی خلیجی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جی سی سی سیکرٹریٹ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر تمام یمنی فریقوں کو سرکاری دعوت نامے بھیجنے والے ہیں تاکہ ریاض میں ماہ کے آخر میں دونوں یمنی فریق کے دوران مشاورت کیا جا سکے۔(۔۔۔)
بدھ 13 شعبان المعظم 1443 ہجری - 16 مارچ 2022ء شمارہ نمبر[15814]