شمالی کوریا نے کورونا کے پہلے انفیکشن کا کیا اعلان

کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

شمالی کوریا نے کورونا کے پہلے انفیکشن کا کیا اعلان

کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کورونا وائرس کے سامنے آنے کے دو سال سے زیادہ مدت کے بعد شمالی کوریا نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنا پہلا انفیکشن ریکارڈ کیا ہے جس کے بعد وہاں کے رہنما کم جونگ ان کو ملک گیر بندشیں نافذ کرنے اور سنگین ایمرجنسی کا اعلان کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

اس اچانک اعلان کے چند گھنٹے بعد جنوبی کوریا کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے پیانگ یانگ کے قریب سے تین مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا پتہ لگایا ہے۔

سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق الگ تھلگ ملک نے اس سے قبل کووڈ-19کے کسی بھی کیس کا اعلان نہیں کیا تھا اور حکومت نے 2020 میں وبا کے آغاز کے بعد سے ہی ملک کی سرحدوں کی سخت بندش نافذ کر دی تھی لیکن پیانگ یانگ میں بخار میں مبتلا مریضوں کے لیے گئے نمونوں میں ان کے اومیکرون کی علامات کا انکشاف ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]