الفالح: سعودی عرب نے بیرونی سرمایہ کاری میں چار گنا اضافہ کیا ہے

سعودی سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح کو توقع ہے کہ مملکت کی معیشت تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر  تک بڑھے گی (ڈي پی اے)
سعودی سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح کو توقع ہے کہ مملکت کی معیشت تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر تک بڑھے گی (ڈي پی اے)
TT

الفالح: سعودی عرب نے بیرونی سرمایہ کاری میں چار گنا اضافہ کیا ہے

سعودی سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح کو توقع ہے کہ مملکت کی معیشت تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر  تک بڑھے گی (ڈي پی اے)
سعودی سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح کو توقع ہے کہ مملکت کی معیشت تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر تک بڑھے گی (ڈي پی اے)
ایک طرف "ڈاووس" فورم کا موجودہ اجلاس جنگ، قحط اور قرض جیسے تین محوروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنا کام ختم کیا ہے تو طرف سعودی سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح نے توقع ظاہر کی ہے کہ سعودی معیشت کا حجم 2030 تک 1.7 سے 1.8 ٹریلین ڈالر تک بڑھے گا اور اس طرح دنیا کی 15 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے کے سلسلہ میں ملک کے وژن کا مقصد حاصل ہوگا اور فورم کے بعد الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں الفالح نے سرمایہ کاری کے اشاریوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ برسوں میں ان کے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا بہاؤ چار گنا بڑھ گیا ہے۔

الفالح نے یہ بھی کہا ہے کہ کاروباری ماحول اور سرمایہ کاری کے نظام میں سعودی عرب کی طرف سے کی جانے والی اصلاحات کی روشنی میں وہ 2030 تک 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے والے ہیں۔

دوسری طرف ورلڈ اکنامک فورم نے ان دنوں دنیا کو درپیش اہم ترین مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی ہے خاص طور پر روسی-یوکرائنی جنگ سے متعلق معاملات پر بہت توجہ دی ہے اور اس کے علاوہ دیگر خطرناک مسائل جیسے عالمی قرض یا ترقی، اور قحط کے خطرات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ یوکرین میں مصائب کی مناظر خوفناک ہیں کیونکہ اس نے تین ماہ سے زائد عرصے تک روسی حملے کے خلاف اپنا دفاع جاری رکھا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 شوال المعظم  1443 ہجری  - 27   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15886]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]