بیان میں صدام حسین کی حکومت کی جانب سے آزادیوں کو دبانے کے لیے نافذ کیے گئے قوانین کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو آج اپنے مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے طاقتور قوتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ بن چکے ہیں۔
یہ بیان عراقی عدلیہ کی جانب سے مصنف سرمد الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے سرکاری ملکیت والے العراقیہ چینل کے نشر ہونے والے ایک پروگرام میں اپنے بیانات کے دوران عدلیہ کی توہین کی ہے اور اس کے فورا بعد ہی نشریات بند کر دی ہیں اور اس کے پیش کرنے والے سعدون محسن ضمد کے خلاف اشتعال انگیز مشن بھی شروع کیا گیا ہے اور ایک غیر معمولی کیس میں جوڈیشل کونسل کو ایک دن کے اندر مسلسل تین بیانات جاری کرنے پر مجبور کیا گیا جس میں الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
اتوار 05 ذی القعدہ 1443 ہجری - 04 جون 2022ء شمارہ نمبر[15894]