"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

برطانوی وزیر اعظم "ملک کو آگے بڑھانے" کے لیے اپنی حکومت کو حرکت دے رہے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
TT

"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، ہاؤس آف کامنز میں عدم اعتماد کے ووٹ لینے کے بعد اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے باوجود کمزور پوزیشن میں ہیں۔ چنانچہ "اہم" مسائل سے نمٹنے، منقسم پارٹی کی صف بندی اور برطانوی لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سکینڈلز کا صفحہ پلٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فرانسیسی پریس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جانسن پرسوں (بروز پیر) کنزرویٹو پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ سے بچ گئے، جن میں"پارٹی - گیٹ" اسکینڈل؛ جو "کوویڈ - 19" سے نمٹنے کے لئے لائک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ سٹریٹ میں منظم کی گئیں تھیں، ان سمیت کئی سکينڈلز شامل ہیں۔
اگرچہ موجودہ ضوابط کے مطابق انہیں ایک ہی سال کے دوران ایک اور عدم اعتماد کی يادداشت کے ساتھ نشانہ نہیں بنایا جا سکتا، ليكن انہیں دوبارہ اپنی بنیاد حاصل کرنے کے لئے نازک کام کا سامنا ہے جو سکینڈل اور مہنگائی سے متاثر ہوئى ہیں، جبکہ مہنگائی 40 سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 9 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 8 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15898)
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]