افریقی یونین نے مشترکہ سہ فریقی میکانزم میں اپنی سرگرمی کو منجمد کرنے والے پچھلے قدم سے رجوع کر لیا ہے، جو مہینوں سے جاری بحران کو حل کرنے کے لیے سوڈانی فریقوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتا ہے، یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے قیام اور اس کی سرگرمیوں میں اس نے سنجیدگی سے حصہ لیا، جبکہ نیشنل امہ پارٹی کے ڈپٹی چئیرمین ابراہیم الامین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ پارٹی میں گہرے اختلافات اور دراڑیں پائی جاتی ہیں جو افریقی یونین کےاقدام کے بعد ہوا۔
یہ افریقی موقف، امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے حزب اختلاف کے مرکزی اتحاد "آزادی اور تبدیلی" اور فوجی جزو کے درمیان ثالثی کے لیے دو طرفہ اقدام کے تحت پیش قدمی کرنے اور سہ فریقی میکانزم کے زیر اہتمام براہ راست مذاکراتی اجلاس میں شریک "تبدیلی" قوتوں کے بائیکاٹ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس طریقہ کار میں افریقی یونین کے علاوہ، سوڈان میں منتقلی کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کا مربوط مشن UNTAMIS)) اور افریقی بین الحکومتی ترقیاتی تنظیم IGAD)) شامل ہیں۔(...)
جمعرات -24 ذوالقعدہ 1443 ہجری – 23 جون 2022ء شمارہ نمبر [ 15913]