یہ بمباری سوڈانی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر نبیل عبد اللہ کے ذریعہ اتوار اور پیر کی رات دیر گئے اس اعلان کے چند گھنٹے بعد ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا کی فوج نے اپنے پاس قید سات سوڈانی فوجی اور ایک شہری کو پھانسی دی ہے اور توہین اور ذلت کے ساتھ اپنے شہریوں کے سامنے پیش کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ یہ جرم جنگ کے قوانین اور رسم و رواج اور بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہے۔
اس کے بعد سوڈان کی وزارت خارجہ نے خرطوم میں ایتھوپیا کے سفیر کو طلب کیا اور انہیں آگاہ کیا ہے کہ سوڈان اس جرم کی مذمت کرتا سے اور سوڈان کے اپنے مقرر کردہ وقت اور جگہ پر جواب دینے کا حق بھی رکھتا ہے اور وہ سلامتی کونسل، متعلقہ بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں میں شکایت بھی جمع کرائے گا تاکہ ان سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا اور جو کچھ ہوا ہے اس کی ذمہ داری ایتھوپیا کی حکومت پر ہے۔(۔۔۔)
منگل 29 ذی القعدہ 1443 ہجری - 28 جون 2022ء شمارہ نمبر[15918]