ایران کی ایک عدالت نے سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی ہے، جیسا کہ کل ایرانی عدلیہ نے اعلان کیا۔ جوڈیشل اتھارٹی کی ویب سائٹ "میزان" کے مطابق تہران کے پراسیکیوٹر علی صالحی نے کہا کہ "فرد جرم جاری کی گئی تھی اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ سرگرمیوں(...) اور توہین مذہب کے الزام میں عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔"
یہ الزامات اپریل میں ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ریڈیو مباحثے کے دوران سابق قانون ساز اور حقوق نسواں کی کارکن، 59 سالہ فائزہ رفسنجانی کے مبینہ تبصروں سے متعلق ہیں۔
مقامی میڈیا نے فائزہ رفسنجانی کے بیان کو نقل کیا کہ تہران کی جانب سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کو امریکہ کی قائم کردہ "غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں" کی بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست "قومی مفادات کے لیے نقصان دہ" ہے۔(...)
پیر- 5 ذی الحجہ 1443ہجری - 04 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15924]