ان ذرائع نے الشرق الاوسط کو انکشاف کیا ہے کہ مغربی ممالک نے تہران کی خواہش کے مطابق جوہری مذاکرات کو دو دیگر فائلوں سے جوڑنے کے مطالبے کو ترک کرنے کو قبول کر لیا ہے اور وہ ایران کی میزائل بیلسٹک صلاحیت اور تہران کی غیر مستحکم علاقائی پالیسی ہیں۔
تاہم ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تہران نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہے اور ضمانتوں اور پابندیوں کے معاملے کے سلسلہ میں اپنے سخت موقف اور پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کے مطالبات پر قائم ہے اور یہ دوحہ میں یورپی یونین کی ثالثی میں واشنگٹن اور ایران کے درمیان ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے دوران سامنے آیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران کی سخت گیر پوزیشنیں امریکی صدر (جو بائیڈن) کو سیاسی طور پر نقصان پہنچا رہی ہے اور کمزور کر رہی ہیں اور انہیں ان اضافی مراعات دینے کے سلسلہ میں عاجز بنا رہی ہے جن سے ایرانی مفادات پورا نہیں ہو رہے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 17 ذی الحجہ 1443 ہجری - 16 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15936]