برطانیہ میں موسمیات کے ماہرین نے ایک ایسے ملک میں الجھن سے خبردار کیا ہے جو شدید موسمی مظاہر کے لیے لیس نہیں ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں کی زندگیاں خطروں کا نشانہ بن رہی ہیں اور فرانسیسی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ لندن میں درجۂ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے جو 38.7 ڈگری کی ریکارڈ سطح کے قریب پہنچ گیا ہے اور یہ منگل کو پہلی بار 40 ڈگری سے تجاوز کر سکتا ہے جیسے کہ ماہر موسمیات نے خبردار کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک موسمیاتی سائنسدان نکوس کرسٹیڈیس نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے اس بات کے احتمال کو متاثر کیا ہے کہ یقینی طور پر برطانیہ میں درجۂ حرارت انتہائی درجۂ حرارت تک پہنچ جائے گی اور ایسے دن بھی دیکھے جا سکتے ہیں جن میں درجۂ حرارت موجودہ موسم میں برطانیہ کے اندر 40 ڈگری سیلسیس سے بھی آگے بڑھ سکتے ہیں جو اس قدرتی موسم کے مقابلے میں دس گنا زیادہ ہوسکتے ہیں جن سے انسانی اعمال متاثر نہیں ہوا کرتے تھے۔ اگرچہ طویل مہینوں کی بارش اور دھند کے بعد برطانیہ میں گرمی ایک بہت ہی مطلوبہ مہمان ہوا کرتی ہے کیونکہ موسم گرما دھوپ کے دنوں، تعطیلات اور باغات سے لطف اندوز ہونے کے وعدوں کے ساتھ آتا ہے لیکن ممکنہ درجۂ حرارت عام طور پر 30 ڈگری سیلسیس سے زیادہ نہیں ہوتا ہے اور پھر انتباہات آنے لگے ہیں کہ سورج کی تپش سخت ہوگی، خشکی آئے گی اور دیگر خطرات بھی سامنے آئیں گے خاص طور پر چونکہ عمارتیں گرم موسم کے لئے ڈیزائن نہیں کی گئی ہیں۔(۔۔۔)
منگل 20 ذی الحجہ 1443 ہجری - 19 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15939]