سوڈانی اپوزیشن نے حمیدتی پر چوری کا الزام لگایا ہے

خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈانی اپوزیشن نے حمیدتی پر چوری کا الزام لگایا ہے

خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی حزب اختلاف کے دھڑوں نے عبوری خودمختاری کونسل کے نائب صدر محمد حمدان دقلو جو حمیدتی کے نام سے جانے جاتے ہیں ان پر چوری کا الزام لگایا ہے اور یہ ان کے حالیہ بیان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے عہد کیا ہے کہ فوج اقتدار سے دستبردار ہو جائے گی۔

نیشنل امہ پارٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن یاسر جلال نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ حمیدتی کی تازہ ترین موقف میں کوئی نئی بات نہیں ہے اور یہ اس سیاسی بحران سے نمٹنے کے لئے فوج کی طرف سے استعمال کئے جانے والے ہتھکنڈوں اور چوری کا تسلسل ہے جو گزشتہ اکتوبر کو ملک میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے کی وجہ بنی ہے۔

انہوں نے امن فائل کی پیروی کرنے کے لئے دارفور کے علاقے میں واپسی کے بارے میں حمیدتی کی گفتگو کا حوالہ دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ حمیدتی اس طرح اپنے آپ کو ایک سیاسی اختیار دینا چاہتے ہیں جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور جلال نے مزید کہا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر کی ایک متفقہ پیشہ ورانہ فوج کی تعمیر کے بارے میں بات ان کی افواج کی قسمت کے بارے میں واضح نہیں ہے جو فوج سے آزاد اور مستقل ہے اور کیا وہ مسلح افواج میں ان کے انضمام کو قبول کریں گے۔(۔۔۔)

اتوار  25   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  24 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15944]  



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]