السنوسی (72 سال کی عمر) کو سابق حکومت کے طاقتور ترین افراد میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف 2015 میں 17 فروری 2011 کے انقلاب کو دبانے کا الزام لگا کر موت کی سزا سنائی گئی تھی لیکن 2019 کے آخر میں ایک عدالت نے دارالحکومت طرابلس میں "ابو سالم کی قید" کے معاملے میں اسی طرح کے فیصلے سے اسے دوسروں کے ساتھ بری کر دیا، تاہم، ملک کی سپریم کورٹ نے تقریباً ایک سال پہلے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور دوبارہ مقدمے کی سماعت ایک نئے مجرم شعبہ کو سونپ دی۔
دوسری طرف سابق حکومت کے کئی رہنماؤں کی رہائی کے بعد السنوسی کی قید کا ذمہ دار لیبیا کی اتھارٹی میں کئی فریقوں کو ٹھہرایا گیا ہے اور شیخ ہارون نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کو اس کی حفاظت کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 12 محرم الحرام 1444ہجری - 10 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15961]