روس افریقہ میں عسکری طور پر سرگرم ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

روس افریقہ میں عسکری طور پر سرگرم ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس امریکہ اور فرانس کی مخالفت میں افریقہ کے اندر سفارتی اور عسکری طور پر سرگرم ہے اور ان سرگرمیوں کے تازہ ترین مظہر جزائر کے ساتھ فوجی مشقیں اور مالی میں فوجی کمک ہیں۔

روس کے جنوبی فوجی ضلع کی پریس سروس نے کل اعلان کیا ہے کہ جزائر کی مسلح افواج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں اگلے نومبر میں جزائر کے صحرا میں ہوں گی اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مشترکہ مشقیں دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے وقف ہیں اور انہیں "ڈیزرٹ شیلڈ 2022" کا نام دیا گیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ یہ پہلی بار جزائر میں ہونے جا رہا ہے اور روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس کے مطابق یہ تربیت مراکش کی سرحد کے قریب بشار (جنوب مغرب) میں حماقوير اڈے پر ہوگی اور مبصرین کا کہنا ہے کہ جزائر کی طرف سے اس جگہ کے انتخاب کی سیاسی اور اسٹریٹیجک اہمیت ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 12 محرم الحرام 1444ہجری -  10 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15961]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]