ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے رابطوں سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آئیں ہیں۔ دریں اثنا ترکی کی ایک اپوزیشن جماعت نے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کے ایک نئے دور کا اعلان کیا ہے جو کہ تقریباً پانچ سال سے حکومت کی آشیرباد سے شروع ہونے والی ملاقاتوں کے ضمن میں ہے۔
ترک ذرائع نے انقرہ اور دمشق کے درمیان مواصلاتی چینلز کو دوبارہ کھولنے کے باہمی مطالبات پر بات کی، جبکہ شامی حکومت کی جانب سے پانچ شرائط رکھی گئیں ہیں جن میں ادلب گورنریٹ کی بحالی، کسب اور جیفا جوزو (باب الھویٰ) کراسنگ کا کسٹم کنٹرول اسے منتقل کرنا، "باب الھویٰ" کراسنگ اور دمشق جانے والی تمام تجارتی راہداریوں کا مکمل کنٹرول چھوڑنا، دیر الزور اور الحسکہ کو ملانے والی تجارتی سڑک، حلب-لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ (M4) حکومت کے لیے مختص کرنا اور حکومت کی حمایت کرنے والے تاجروں اور کمپنیوں کے خلاف مغربی پابندیوں کی ترکی کی عدم حمایت شامل ہیں۔(...)
جمعہ - 21 محرم 1444ہجری - 19 اگست 2022 ء شمارہ نمبر [15970]