پوٹن نے زاپوریزیا جوہری پلانٹ کی طرف بین الاقوامی دورہ کو قبول کیا ہے

30 ستمبر 2019 کو فرانسیسی اور روسی صدور کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (ڈی پی اے)
30 ستمبر 2019 کو فرانسیسی اور روسی صدور کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (ڈی پی اے)
TT

پوٹن نے زاپوریزیا جوہری پلانٹ کی طرف بین الاقوامی دورہ کو قبول کیا ہے

30 ستمبر 2019 کو فرانسیسی اور روسی صدور کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (ڈی پی اے)
30 ستمبر 2019 کو فرانسیسی اور روسی صدور کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (ڈی پی اے)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ بات چیت میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے بین الاقوامی ماہرین کے ایک وفد کو جنوبی یوکرین میں واقع زاپوریزیا جوہری پلانٹ بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔

کریملن کے مطابق کل فون کال کے دوران دونوں صدر نے جوہری پلانٹ میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے وفد کو جلد از جلد بھیجنے کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور کریملن کی تاکید کے مطابق کال کے ذریعہ یہ گفتگو میکرون کی پہل پر ہوئی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ روسی فریق نے ایجنسی کے معائنہ کاروں کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے اپنی تیاری کی تاکید کی ہے۔

اسی سلسلہ میں فرانسیسی صدارت نے اعلان کیا ہے کہ میکرون نے یوکرین اور اقوام متحدہ کی شرائط کے مطابق جلد از جلد بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ماہرین کے وفد کو سائٹ پر بھیجنے کی حمایت کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 محرم الحرام 1444ہجری -  20 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15971]  



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]