طرابلس میں ہوئیں خونریز لڑائیاں اور مصراتہ سے پہنچی مدد

بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طرابلس میں ہوئیں خونریز لڑائیاں اور مصراتہ سے پہنچی مدد

بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بکتر بند گاڑیوں کو کل طرابلس کی طرف روانہ ہوتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں تصادم کے دوران شہر کے ایک مقام سے اٹھتے دھوئیں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل صبح سویرے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے وسط میں درمیانی اور بھاری ہتھیاروں کے ساتھ خونریز لڑائیاں اس وقت شروع ہو گئیں جب ملک کے مغرب میں مصراتہ کے شہر سے فتحی باشاغا کی سربراہی میں متوازی "استحکام" حکومت کی وفادار ملیشیاؤں نے دارالحکومت میں داخل ہونے کے لئے نقل وحرکت کی تاکہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں  عبوری "اتحاد" حکومت سے حکومت چھین کر سیکیورٹی ہیڈ کوارٹرز پر کنٹرول کیا جا سکے۔

ایمرجنسی میڈیسن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ جھڑپوں کے نتیجے میں ابتدائی تعداد میں 12 افراد کے ہلاک اور 87 افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے جبکہ 22 خاندانوں کو نقل مکانی کیا گیا ہے اور اسی طرح اتحاد حکومت میں وزارت صحت نے تصدیق کیا ہے کہ طرابلس شہر میں سرکاری ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بمباری کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

دونوں طرف سے زبردست فائرنگ ہوئی ہے اور شہر بھر میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں جبکہ اس سے قبل دبیبہ کے وفادار ملیشیاؤں نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور ریل روڈ پر واقع اس کے سرکاری ہیڈکوارٹر کے ارد گرد پھیل گئے اور ساتھ ہی دبیبہ حکومت کی آئینی معاونت کی ایجنسی کو مٹی کے پردوں کے ذریعہ بند کر دیا ہے جو طرابلس کے مشرق میں ساحلی سڑک پر خمس شہر کا داخلی دروازہ ہے اور اس سے قبل بھی باشاغا سے وابستہ افواج کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔(۔۔۔)

 اتوار 30 محرم الحرام 1444ہجری -  28 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15979]    



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]