ایک عدالتی تنازعہ نے بیروت بندرگاہ دھماکے کی تحقیقات کو خطرے میں ڈال دیا ہے

گزشتہ روز محل انصاف کے سامنے بیروت پورٹ دھماکے کے متاثرین کے متعدد خاندانوں کو دھرنہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی بی اے)
گزشتہ روز محل انصاف کے سامنے بیروت پورٹ دھماکے کے متاثرین کے متعدد خاندانوں کو دھرنہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی بی اے)
TT

ایک عدالتی تنازعہ نے بیروت بندرگاہ دھماکے کی تحقیقات کو خطرے میں ڈال دیا ہے

گزشتہ روز محل انصاف کے سامنے بیروت پورٹ دھماکے کے متاثرین کے متعدد خاندانوں کو دھرنہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی بی اے)
گزشتہ روز محل انصاف کے سامنے بیروت پورٹ دھماکے کے متاثرین کے متعدد خاندانوں کو دھرنہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی بی اے)
لبنان میں سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے بیروت بندرگاہ دھماکے کے مقدمے میں ایک متبادل عدالتی تفتیش کار کی تقرری کے فیصلے کے ساتھ بات چیت شروع ہو گئی ہے اور ان کے علاوہ اصل عدالتی تفتیش کار جج طارق البیطار بھی ہیں جنہوں نے عدالتی تنازعہ کا دروازہ کھول دیا ہے جس کی وجہ سے تحقیقات کو جاری رکھنے کو خطرہ لاحق ہے اور ان کو سیاسی دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے اور سابق وزراء نے تفتیش کار کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے جبکہ جوڈیشل کونسل کے فیصلے کی درستگی پر قانونی فقہ میں اضافہ ہوا ہے۔

نئے جج کی تقرری کا فیصلہ اگلے ہفتے کے اوائل میں جاری ہونے کی توقع ہے جبکہ جج البیطار فیصلے کی غیر قانونی ہونے پر مصر ہیں اور اسے غیر موجود سمجھتے ہیں اور البیطار کے قریبی ذرائع نے الشرق الاوسط کو انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک قانونی مطالعہ تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں جس سے وہ اپنے خلاف دائر مقدمات سے قطع نظر تفتیش دوبارہ شروع کر سکیں گے اور ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ قانون کے مطابق اجتہاد کا طریقہ اختیار کریں گے اور اپنے کام کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دیں گے اور قانونی محاذ آرائی کے تمام راستے ختم ہو جائیں گے اور اگر اس کے لئے راستہ بند ہو گیا تو وہ استعفیٰ کے آپشن پر غور کر سکتے ہیں۔

جو کچھ ہوا اس کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش میں سپریم جوڈیشل کونسل کے ایک ذریعے نے کہا ہے کہ کونسل کے صدر اور تمام ممبران اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جج البیطار اخلاقیات کے اعتبار سے ممتاز ہیں اور قانونی اصولوں کی پابندی کرتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ فیصلہ اس کے خلاف نہیں کیا گیا ہے لیکن اسے قیدیوں سے متعلق انسانی صورتحال کی خدمت کے لئے انتخاب کیا ہے اور ان کے لئے کوئی سیاسی جہتیں بالکل بھی نہیں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 11 صفر المظفر 1444ہجری -  08 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15990]   



فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان

فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان

فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

فرانسیسی وزیر خارجہ، جنہوں نے ایک ہفتہ قبل مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا، نے روزنامہ "اویسٹ فرانس" کو بیان دیتے ہوئے زور دیا کہ فرانس "حقیقی صدمہ" پہنچنے والے اسرائیلیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، لیکن وہ غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے۔

فرانسیسی وزیر اسٹیفن سیگورنٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا: "ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد اب اسرائیلی معاشرہ پہلے جیسا نہیں رہا۔" انہوں نے مزید کہا: "مجھے اس کا احساس نہیں ہوا جب تک میں خود وہاں گیا۔"

سیگورنٹ نے کہا کہ میں یہ "فرض" سمجھتا ہوں کہ "اسرائیلیوں کا صدمہ حقیقی ہے۔"  (...)

اتوار-01 شعبان 1445ہجری، 11 فروری 2024، شمارہ نمبر[16511]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]