سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز نے کہا ہے کہ گزشتہ اکتوبر سے سیاسی حل کی عدم موجودگی اور اس کے علاوہ سیاسی قوتوں اور فوج کے درمیان اتفاق رائے تک پہنچنے کی تمام تر کوششوں میں ناکامی کی وجہ سے سوڈان میں جمہوری تبدیلی کے امکانات معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی ایک رپورٹ میں، جس کی ایک نقل "الشرق الاوسط" نے حاصل کی، انہوں نے شہریوں اور فوج پر زور دیا ہے کہ وہ عبوری دور میں اپنے اپنے کاموں اور کرداروں پر فوری طور پر بات چیت شروع کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو حکومت بنانے کے لیے زیادہ آمادہ ہونا چاہیے، اور جبکہ سہ فریقی میکانیزم سیاسی معاہدے کی طرف جانے والے مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سوڈان ایک مکمل طور پر کام کرنے والی حکومت کے بغیر ہے جس کی قیادت سویلین کر رہے ہوں، دریں اثنا معیشت بدستور خراب ہو رہی ہے اور انسانی ضروریات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔"
پیریٹز نے فوجی رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ حقیقی معنوں میں سیاسی منظر نامے سے دستبرداری کو مجسم کرنے کے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، انہوں نے سیاسی جماعتوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ موجودہ تعطل سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے اتفاق کریں۔(...)
جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]